پاکستانی دبئی میں ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کیسے کر سکتے ہیں
- Anubhav Gupta
- 5 days ago
- 3 min read

پاکستانی دبئی کی ریئل اسٹیٹ میں قانونی طور پر سرمایہ کاری کیسے کر سکتے ہیں بغیر یو اے ای منتقل ہوئے
دبئی کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ طویل عرصے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش رہی ہے، اور پاکستانی شہری اب بغیر منتقل ہوئے یو اے ای میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ چاہے آپ کراچی، لاہور، اسلام آباد میں ہوں یا بیرون ملک، دبئی میں سرمایہ کاری اب آسان، قانونی، اور پہلے سے زیادہ قابل رسائی ہے۔
اس گائیڈ میں ہم قانونی عمل، سرمایہ کاری کے راستے، اور ہوشیار متبادلات کی وضاحت کریں گے جو ان لوگوں کے لیے ہیں جو جائیداد کے انتظام یا منتقلی کی پریشانی کے بغیر اچھا منافع چاہتے ہیں۔
### قانونی طور پر سرمایہ کاری کے مراحل
1. ریموٹ طریقے سے اکاؤنٹ کھولیں: دبئی میں بینک اکاؤنٹ کھولنا اب ممکن ہے بغیر جسمانی موجودگی کے، خاص طور پر اگر آپ نے پہلے سے کسی UAE بینک سے بات کی ہو۔2. ریئل اسٹیٹ ڈویلپرز سے براہ راست خریداری: کئی مشہور ڈویلپرز جیسے Emaar اور DAMAC ریموٹ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔3. پاور آف اٹارنی دینا: دبئی میں مقیم کسی شخص کو قانونی نمائندہ بنانا ممکن ہے تاکہ وہ آپ کی طرف سے خریداری مکمل کرے۔
### متبادل: Gains & Wells Capital کے ساتھ سرمایہ کاری
اگر آپ خود جائیداد خریدنے کے اخراجات یا پیچیدگی سے بچنا چاہتے ہیں، تو آپ [Gains & Wells Capital](https://www.gainswells.ae/investments) کے ذریعے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ یہ ایک محفوظ متبادل ہے جہاں آپ کی سرمایہ کاری دبئی کے ریئل اسٹیٹ میں کی جاتی ہے اور آپ کو منافع حاصل ہوتا ہے، بغیر ملک تبدیل کیے۔
### مزید جانکاری
مزید تفصیل کے لیے مکمل گائیڈ پڑھیں: [How to Buy Property in Dubai from Pakistan](https://www.lawyersindubai.com/how-to-buy-property-in-dubai-from-pakistan/)

پاکستانی بغیر یو اے ای منتقل ہوئے دبئی میں جائیداد میں کیسے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟پاکستانی بغیر دبئی منتقل ہوئے یو اے ای میں قانونی طریقے سے جائیداد میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، جیسے کہ آف شور کمپنیاں قائم کر کے یا ریل اسٹیٹ ایجنٹس کے ذریعے خریداری کی جا سکتی ہے۔
کیا دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے پاکستانیوں کو وہاں منتقل ہونا ضروری ہے؟نہیں، پاکستانیوں کو دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے وہاں منتقل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ ریموٹ طریقے سے بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
پاکستانیوں کے لیے دبئی میں جائیداد خریدنے کے قانونی تقاضے کیا ہیں؟پاکستانیوں کے لیے دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے کچھ قانونی تقاضے ہیں جیسے کہ مقامی قانون کے مطابق سرمایہ کاری کرنا، مخصوص پراپرٹی زونز میں خریداری کرنا، اور قانونی دستاویزات مکمل کرنا۔
کیا پاکستانی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے قرض حاصل کر سکتے ہیں؟جی ہاں، پاکستانی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے بینک سے قرض حاصل کر سکتے ہیں، لیکن ان کے لیے کچھ شرائط اور مخصوص دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔
دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے مجھے کس قسم کی کمپنی یا تنظیم کی ضرورت ہو سکتی ہے؟دبئی میں سرمایہ کاری کے لیے آپ آف شور کمپنی قائم کر سکتے ہیں یا کسی ریل اسٹیٹ ایجنسی سے مدد لے سکتے ہیں، جو قانونی طور پر آپ کو پراپرٹی خریدنے میں مدد فراہم کرے۔
کیا پاکستانیوں کے لیے دبئی میں ریل اسٹیٹ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کرنا محفوظ ہے؟جی ہاں، دبئی میں ریل اسٹیٹ کی سرمایہ کاری محفوظ سمجھی جاتی ہے کیونکہ دبئی حکومت نے اس شعبے میں شفافیت اور سرمایہ کاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سخت قوانین بنائے ہیں۔
پاکستانی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے کے بعد کیا انہیں کرایہ وصول کرنے کی اجازت ہے؟جی ہاں، پاکستانی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے کے بعد کرایہ وصول کر سکتے ہیں۔ انہیں کرایہ کی آمدنی پر مقامی قوانین کے مطابق ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
دبئی میں جائیداد خریدنے کی کتنی زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے؟دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے سرمایہ کاری کی حد مختلف ہو سکتی ہے، لیکن عام طور پر ایک خاص قیمت کی جائیداد خریدنے کے لیے کم از کم 1 ملین درہم کی سرمایہ کاری ضروری ہوتی ہے۔
پاکستانی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے کے بعد اپنے خاندان کو وہاں منتقل کر سکتے ہیں؟جی ہاں، پاکستانی شہری دبئی میں جائیداد خریدنے کے بعد اپنے خاندان کو ویزا کی مدد سے دبئی منتقل کر سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کی جائیداد کی قیمت اور سرمایہ کاری قوانین کے مطابق ہو۔
کیا دبئی میں جائیداد خریدنے سے پاکستانیوں کو مستقل رہائش مل سکتی ہے؟دبئی میں جائیداد خریدنے سے پاکستانیوں کو مستقل رہائش کا خودکار طور پر حق نہیں ملتا، لیکن وہ جائیداد خریدنے کے بعد رہائشی ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
Comentarios